نئی دہلی،8فروری(ایجنسی) مغربی اترپردیش میں پہلے مرحلے کی پولنگ والے اضلاع میں سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو متوجہ کر نے میں مصروف ہیں. اس کی وجہ بھی ہے کیونکہ پہلے مرحلے میں مسلمان ووٹ اقتدار کا کھیل بنانے بگاڑنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں.
اس ہفتہ کو 15 اضلاع کی جن 73 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جانے ہیں، وہاں یہ مانا جا رہا ہے کہ اسمبلی کی چابی مسلم کمیونٹی کے ہاتھ ہے. ووٹر لسٹ کے مطابق مظفر نگر میں 38.09٪ مسلمان ہیں. اسی طرح میرٹھ میں 32.81٪، باغپت میں 24.73٪، غازی آباد میں %23٫73 اور علی گڑھ میں %17٫78 ہیں.
لیکن یہ مساوات مسلم ووٹوں کو کھینچنے میں مصروف جماعتوں کی سیاست
بگاڑ بھی سکتا ہے. اس صورت حال کو بھانپتے ہوئے بی ایس پی نے پورے یوپی میں 104 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیئے ہیں اور بی ایس پی کی ریلیوں میں وہ بڑی تعداد میں دکھائی دے رہے ہیں.
میرٹھ جنوب سے بی ایس پی کے امیدوار اور سابق وزیر یعقوب قریشی کہتے ہیں، "2012 میں ایس پی نے مسلمانوں کو سرکاری نوکری میں ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، اس وقت مسلمان اور دلت مل اترپردیش میں بہن جی کی حکومت بنوائیں گے. "
لیکن سماج وادی پارٹی کو یقین ہے کہ مسلم ووٹ ان کی طرف ہی آئیں گے کیونکہ آخر کار اکھلیش ملائم کے ہی بیٹے ہیں اور ان کا کیا گیا ترقیاتی کام مسلمانوں کو روکے رکھے گا.